ارنا کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنعانی نے افغانستان کے علاقے غور میں زائرین کربلا کےاستقبال کے لئے جانے والوں پر دہشت گردانہ حملے کی مذمت کی ہے۔
ترجمان وزارت خارجہ نے اس دہشت گردانہ حملے میں شہید ہونے والوں کے لواحقین کو تعزیت پیش کرتے ہوئے زخمیوں کے لئے جلد سے جلد شفائے کامل کی دعا کی ہے۔
ناصر کنعانی نے افغانستان کی طالبان انتظامیہ سے مطالبہ کیا ہے کہ اس دہشت گردانہ حملے کے ذمہ داروں کا جلد سے جلد پتہ لگاکر انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔
جمعے کی صبح آمو ٹی وی نے رپورٹ دی ہے کہ داعش دہشت گرد گروہ نے ٹیلیگرام پر ایک پیغام جاری کرکے صوبہ غور کے دایکندی علاقے میں زائرین کربلا کے استقبال کے لئے جمع جانے والوں پر حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
داعش نے دعوی کیا ہے کہ اس کے اس دہشت گردانہ حملے میں 15 افراد شہید اور 6 زخمی ہوئے ہیں۔
اس سے پہلے میڈیا ذرائع نے رپورٹ دی تھی کہ صوبہ غور کے دایکندی علاقے میں عام شہریوں پر نا معلوم مسلح افراد کے حملے میں 14 افراد شہید اور 4 زخمی ہوئے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق افغانستان کے ضلع سنگ تخت کے کچھ لوگ زائرین کربلا کے استقبال کے لئے جارہے تھے کہ صوبہ غور میں مسلح دہشت گردوں نے ان پر حملہ کردیا ۔
آپ کا تبصرہ